اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ہفتے کے روز حماس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ صہیونی حکومت نے ڈاکٹر حسام ابوصفیہ اور ڈاکٹر مروان الہِمص کی رہائی سے انکار کر دیا ہے، حالانکہ دونوں کا نام جنگ بندی کے بعد قیدیوں کے تبادلے کی فہرست میں شامل ہونا تھا۔
ذرائع کے مطابق، ڈاکٹر حسام ابوصفیہ جو بچوں کے امراض کے ماہر ہیں، دسمبر 2024 میں شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال سے گرفتار کیے گئے تھے، جبکہ ڈاکٹر مروان الہِمص، جو غزہ کے میدانی اسپتالوں کے ڈائریکٹر ہیں، جولائی 2025 میں صہیونی فوج کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ سے متعلق ٹرمپ منصوبے کے تحت حماس نے وعدہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں موجود 48 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گی، جن میں سے صرف تقریباً 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل کو 250 فلسطینی عمرقید قیدیوں اور 1700 ایسے افراد کو رہا کرنا ہے جو اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار کیے گئے۔
تاہم، مذکورہ دونوں ڈاکٹروں کے نام حتمی رہائی کی فہرست میں شامل نہیں کیے گئے۔
حماس کے ایک ذریعے کے مطابق، اسرائیلی حکام نے ثالثوں کی بارہا درخواستوں کے باوجود ان دونوں ڈاکٹروں کی رہائی سے "سکیورٹی وجوہات" کا بہانہ بنا کر انکار کر دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ